سحری۔
رمضان کی نعمتوں میں سے ایک نعمت سحری بھی ہے سحر صبح سے پہلے رات کے آخری حصے کو کہا جاتا ہے اور اس وقت کے کھانے یا پینے کوسحری کہتے ہیں روزے کی نیت سے سحری کے وقت کا کھانا پینا سنت ہے کہ اس پر بھی مسلمان کو ثواب ملتا ہے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !
 تسحروافان في السحوربركة .
سحری کھایا کرو کہ سحری کھانے میں برکت ہے۔
(مشکوٰۃ شریف)
یعنی سحری کھانا برکت کا ذریعہ ہے اس سے رزق میں برکت ہوتی ہے اور صحت و تندرستی میں برکت ہوتی ہے مبارک ہو وہ گھر جن میں رات کے آخری حصے میں سوتے سوتے آٹھ کر کھایا پیا جاتا ہے ۔
حضرت عمر بن عاص رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا
"ہمارے اور اہل کتاب کے روزوں میں فرق سحری کے چند لقمے ہیں "(مشکوٰۃ شریف )
  
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن کی اچھی سحری کھجور ہے کھجور ہلکی لیکن بہت زیادہ قوت بخش غذا ہے 
 حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ سلم نے ارشاد فرمایا سحری کیا کرو کیونکہ سحری کھانے میں برکت ہے حضور نبی کریم صل وسلم کا فرمان ہے کہ سحری کھایا کرو کیونکہ سحری کے کھانے والا سحری کے ہر لقمے کےبدلے ساٹھ برس کی عبادت کا ثواب پائے گا حضرت ابو سعید خدری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سحری سراسر برکت ہی برکت ہے اس لیے اس کو نہ چھوڑا کرو خواہ پانی کا ایک گھونٹ ہی لے لو کیونکہ اللہ تعالی اور اس کے فرشتے سحری کھانے والوں پر رحمتیں نازل فرماتےہیں سحری کھانے میں ثواب کے ساتھ ساتھ صحت کا بھی فائدہ ہے 
 حضرت عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا "دن کے روزے پر سحری کھا کر اور آخری شب کے اٹھنے پر دن کے  قیلولہ سے قوت حاصل کرو "
" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میری امت اس وقت تک خیر و بھلائی کے ساتھ رہے گی جب تک وہ افطار میں جلدی اور سحری میں تاخیر کرتی رہے گی"
 حضرت ابن حبان رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی وسلم کا فرمان ہے کہ" تین چیزیں انبیاء و مرسلین کی سنت ہیں افطار میں جلدی کرنا یعنی وقت ہو ،جانے کے بعد جلدی کرنا
 سحری میں دیر کرنا یعنی سحری کا آخری وقت میں کرنا اور نماز میں میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر رکھنا" مسند احمد ۔