Home
About Us
Privacy Policy
Disclaimer
Terms and Conditions
Contact Us
Home
Personalities
General knowledge
Animals
Social Issues
Kids Essay
Videos
ہوم
General Knowledge
Dabbatularz
Dabbatularz
R.A
اکتوبر 01, 2020
دابۃ الارض
قیامت کی دس نشانیوں میں سے ایک دابتہ الارض ہے ۔ قرآن پاک میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے :۔ ترجمہ ؛،اور جب عذاب کا قول ان پر واقع ہوجائے گا تو ہم ان کے لئے زمین سے ایک جانور دابۃالارض نکالیں گے جو ان سے کلام کرے گا "لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہیں کرتے تھے"
۔ دابۃ الارض کے معنی ہیں آہستہ آہستہ چلنے پھرنے کے یہ لفظ حیوانات اور زیادہ تر حشرات الارض کے متعلق استعمال ہوتا ہے ۔ حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں :۔دابۃ الارض آخری زمانے میں نکلے گا جب لوگوں میں فساد پیدا ہو جائے گا وہ اللہ کے احکام پر عمل کرنا ترک کر دیں گے اور دین حق کو تبدیل کر دیں گے اللہ تعالی ان کے لئے ہی زمین سے ایک جانور نکالیں گے ۔ اس بات میں اختلاف ہے اس کا خروج کہاں سے ہو گا حضرت ابن عباس حضرت قتادہ اور حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ "وہ لوگوں سے کلام کرے گا" عطاءخراسانی فرماتے ہیں کہ وہ لوگوں سے کہے گا کہ " لوگ ہماری آیات پر یقین نہیں کرتے تھے" دابۃ الارض کا یہ قول رب تعالی کی نمائندگی سے ہوگا۔
دابۃ الارض کی جنس حلیہ اور صفت کے متعلق احادیث اور آثار میں سے چند حوالے زیر قلم ہیں۔
امام ابوداؤد نے اپنی سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صل وسلم نے فرمایا "دابۃ الارض نکلے گا اس کے پاس حضرت موسی علیہ السلام کا عصاء اور حضرت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی ہوگی وہ کافر کی پیشانی پر عصاء مارے گا اور مومن کا چہرہ انگوٹھی سے روشن کر دے گا حتی کہ جب لوگ جمع ہوں گے تو مومن اور کافر پہچان لئے جائیں گے۔
امام احمد نے حماد بن سلمہ سے روایت کیا ہے کہ کافر کی ناک پر انگوٹھی لگائے گا اور مومن کا چہرہ عصاء سے روشن کر دے گا کہ جب لوگ ایک جگہ جمع ہوں گے تو کہیں گے یہ مومن ہے! اور یہ کافر ہے ! امام ابن ماجہ اپنی سند کے ساتھ حضرت بریدہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی وسلم مکہ کے قریب ایک دیہات میں لے گئے وہ خشک زمین تھی اور اس کے چاروں طرف ریت تھی رسول اللہ صلی وسلم نے فرمایا
"اس جگہ سے دابۃالارض نکلے گا"
امام عبدالرزاق نے اپنی سند کے ساتھ بیان کیا ہے کہ یہ چارپایوں والا ایک بالدار جانور ہے اور یہ مکہ معظمہ میں تہامہ کی وادی سے نکلے گا ۔ حضرت عبداللہ بن عمر سے جب اس کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا" جیاد میں ایک چٹان ہے اس کے نیچے سے نکلے گا اور اگر میں وہاں ہوتا تو دکھا دیتا وہ سیدھا مشرق کی طرف جائے گا اور اتنی زور سے چلائے گا کہ ہر طرف اس کی آواز پہنچ جائے گی پھر شام کی طرف جائے گا وہاں چیخ مار کر یمن کی طرف جائے گا اور شام کو مکہ سے چل کر صبح اصفہان پہنچ جائے گا ۔"
حضرت ابن الزبیر کا قول ہے کہ اس کا سر بیل کے سر کے مشابہ ہوگا، آنکھیں خنزیر کی آنکھوں کی طرح ہوںگی، کان ہاتھی کی طرح ہوں گے، گردن شترمرغ جیسی اور سینہ شیر جیسا ہوگا رنگ چیتے جیسا اور کمر بلی جیسی ہوگی دم مینڈھےکی طرح اور پاؤں اونٹ کی طرح ہو گا ہر دو جوڑ کے درمیان 12 گز کا فاصلہ ہوگا ۔ اس کے ساتھ اس کے ساتھ حضرت موسی علیہ السلام کا عصاء اور حضرت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی ہوگی ہر مومن کی پیشانی پر حضرت موسی کے عصاء سے نشان لگا کر اس کو روشن کر دے گا اور ہر کافر کے چہرے پر حضرت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی سے نشان لگا کر اس کو سیاہ کر دے گا اور تمام مومن اور کافر اس طرح متمیز ہو جائیں گے کہ خرید و فروخت اور کھانے پینے کے وقت لوگ ایک دوسرے کو ایے مومن! اوراے کافر کہہ کر بلائیں گے ۔ دابۃالارض ہر شخص کو اس کا نام لے کر جنت یا جہنم کی بشارت اور وعید سنائے گا۔ اس میں بھی مفسرین کا اختلاف ہے کہ دابۃ الارض صرف ایک جانور ہے یا اس نوع کے بہت سے جانور نکلیں گے ۔
از قلم پروفیسر عالمہ روبینہ امین
ایک تبصرہ شائع کریں
0 تبصرے
Social Plugin
Popular Posts
Sajda e Sahw Ka tarika|سجدہ سہو کا طریقہ
اپریل 08, 2022
Qaza Namaz ko Ada Karne Ka tarika|قضاء نماز کو ادا کرنے کا طریقہ
اپریل 08, 2022
Rozy ky aadab|روزے کے آداب
اپریل 10, 2022
لیبلز
animals
General Knowledge
Islamic stories
Kids Essay
personalities
Quran translation in Urdu
Social issues
0 تبصرے