Dhar mendar aik ehad



دھرمیندرایک عہد


 کل سب نےفیسبک براوز کرتے ہوئےمشہور بھارتی
  رییلٹی شو انڈین آئڈل پر بطور مہمان مدعو ہوئے آشا پاریکھ اور دھرمیندر کو دیکھا۔ دھرمیندر ایک ایسا ایکٹر جس نے ایک زمانہ لوگوں کو اپنی اداکاری سے محضوض کیا۔ اس کے قوی الجثہ جسامت اور ایکشن دیکھنے والوں کے دلوں میں گھر کر لیتا تھا۔ چونکہ اب وہ شباب نہ رہا اور عمر کی طوالت جسم کی نحیفی کا باعث بن چکی تو ایسے میں اب وہ کرسی سے اٹھنے سے بھی قاصر ہو چکا ہے۔ اور شو کے دوران سنگرز کو اپنے پرانے گانے گاتے ہوئے دیکھ کر بیتے دنوں کی یاد میں محو ہوتا رہا۔ پچیاسی برس کی عمر میں بھی دھرمیندر کے شو کے اختتام پر جو الفاظ تھے انہی کے باعث راقم نے یہ تحریر لکھی،
 اسنے اپنے ماضی کے اسٹنٹس اور دلیری کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ "مجھ میں جنون تھا سب کچھ کرجانے کا اور وہ جنون اب بھی باقی ہے، میں اب بھی کچھ کرنا چاہوں کچھ حاصل کرنا چاہتا ہوں"۔ گویا کہ وہ کہنا چاہ رہا ہو کہ جیسے عہد شباب رخصت ہوا ہی نہیں بلکہ اپنی آب و تاب سے مثل آفتاب چمک رہا ہے۔ اور نحیف جسم میں قوی دل ہے جس میں آگ بھڑک رہیی ہے کچھ کر جانے کی۔ اگر اتنی عمر میں بھی اس کے جذبے سلامت ہیں اور کچھ کر دکھانے کی لگن اس میں قائم ہے تو ہم تیس، چالیس، پچاس برس کے لوگوں کو کیا ہوا کہ ہم ابھی سے رٹایرمنٹ پلاننگ کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور رسک لینے کی خو اور چاہ ہم میں سے جاتی رہی۔ یہ میں اکثریت کا حال بیان کر رہا ہوں، ہم اکثر لوگوں میں ٹیلنٹ موجود ہوتا ہے، قابلیت کے ہوتے ہوئے بھی ہم کوئی رسک لینے سے ایسے خائف رہتے ہیں جیسے کچھ ہوا تو آسمان سر پر آن پڑے گا۔ اس پر غور کیجئے اور اپنا مواخذہ جاری رکھئے۔
 دعا گو از قلم ذاکر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے