حارث نے جاکر حضرت جویریہ رضی اللہ تعالی عنہا سے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہاری مرضی پر رکھا ہے مجھے رسوا نہ کرنا حضرت جویریہ رضی اللہ عنہانے فرمایا "میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہنا پسند کرونگی"
چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شادی کرلی جب لوگوں کی زبانوں پر یہ بات آئی تو لوگوں نے قبیلہ بنی مصطلق کے تمام کنیزوں اورغلاموں کو اس بنا پر آزاد کردیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ مصاہرت قائم کر لیا آزاد شدہ غلاموں کی تعداد ایک روایت میں 700 کے قریب بتائی گئی ہے ۔
حضرت جویریہ رضی اللہ تعالی عنہا سے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح ہوا تو تمام اسیران جنگ جو اہل فوج کے حصے میں آ گئے تھے ان کو رہا کردیا گیا فوج نے کہا جس خاندان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کرلی وہ غلام نہیں ہو سکتا ۔
حالات زندگی :۔
0 تبصرے