رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کے وقت کے واقعات


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
پیدائش کےوقت کے واقعات

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی جب ولادت شریفہ ہوئی تو اس وقت حضور کے دادا جان حضرت عبدالمطلب رضی اللہ تعالی عنہ کعبہ شریف کی دیوار کی تعمیر میں مشغول تھے عبدالمطلب فرماتے ہیں کہ میں کعبہ شریف میں تھا۔کہ اچانک کعبہ شریف چاروں طرف جھکتا نظر آیا اور پھر مقام ابراہیم سجدے میں گر گیا اور اس میں سے تکبیر و تہلیل کی آواز آنے لگی پھر وہ سیدھا کھڑا ہو گیا اور اس سے آواز آئی۔
" سب تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے
ساتھ مخصوص فرمایا۔"
اور پھر ارکان کعبہ آپس میں ایک دوسرے پر سلام بھیجنے لگے حضرت عبدالمطلب فرماتے ہیں کہ میں باب صفاء سے باہر نکلا تو زمین کی ہر چیز مجھے تکبیر وتہلیل میں مشغول نظر آئی اور میں ان کی آواز سن رہا تھا ۔
پھر یہ آواز سنائی دی
"قدجاءکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم "
یعنی تمہارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے پھر میں نے بتوں کو دیکھا تو وہ اوندھے منہ گرے ہوئے نظر آئے مجھے لگا کہ یہ جو کچھ میں دیکھ رہا ہوں عالم بیداری میں ہوں یا عالم غیب میں دیکھ رہا ہوں۔
پھر جب میں گھر پہنچا تو گھر کے اردگرد عجیب و غریب نورانی پرندے اڑتے دیکھے اور گھر سے خوشبو کے لئے اٹھتے نظر آئے۔میں نے دروازہ کھٹکھٹایا یا یا تو حضرت آمنہ رضی اللہ تعالی عنہا خود نکلیں اور دروازہ کھولا میں نے دیکھا کہ آمنہ کے چہرے پر کسی کمزوری وغیرہ کے آثار ظاہر نہیں تھے۔ ہاں اس کی پیشانی پرجو ایک نور چمکتا نظر آتا تھا وہ نظر نہیں آیا میں نے پوچھا آمنہ پیشانی کا نور کہاں ہے ؟ تو بولی میرے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا ہے جس کی ولادت کے بعد غیب سے مجھے آواز سنائی دی ہے کہ۔
" اس کا نام "محمد" رکھنا آسمانوں میں اس کا نام "محمود" ہے اور تورات میں "موید" زبور میں ہادی انجیل میں "احمد "اور قرآن میں "طٰہٰ" "یسین" اور "محمد "ہے.
حضرت عبدالمطلب فرماتے ہیں کہ میں نے آمنہ سے کہا چلو مجھے میرا پیارا بچہ دکھاؤ چنانچہ جب میں آگے بڑھا تو ایک عظیم شخص تلوار کھنیچے راستے میں کھڑا نظر آیا جس نے آگے بڑھنے سے روکا عبدالمطلب ڈر گئے اور پوچھا کہ تم کون ہو؟ اور کیوں رکھتے ہو ؟ وہ کہنے لگا اس مقدس مولود کی جب تک سارے فرشتے زیارت نہیں کریں گے کسی کو آگے جانے کی اجازت نہیں مجھے اسی کام کے لئے یہ مامور کیا گیا ہے۔
جامع المعجزات مطبوعہ مصر صفحہ نمبر 76
______________________________________
سبق :.. ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کعبے کا بھی کعبہ ہیں اور کعبہ شریف کی ساری عزتیں ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کی خوشی کسی نے نعرے بلند کر کے اور کسی نے بتوں کو اوندھے منہ گرا کر اور منہ چھپا کر منائی اور یہ بھی معلوم ہوا کہ بچے پیدا ہونے پر اس کا نام اس کے ماں باپ ،گھر کے بزرگ یا بہن بھائی رکھتے ہیں مگر رسول اللہ کا نام مبارک خود اللہ تعالی نے رکھا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے