حیض و نفاس شروع ہونے سے عورت کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے روزے کی قضاء ہے نماز کی قضاء نہیں ہے۔

بخاری میں حدیث روایت ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا کہ
" کیا ایسا نہیں کہ عورت جب حائضہ ہو جاتی ہے تو نہ نماز پڑھ سکتی ہےاور نہ روزہ رکھ سکتی ہے اور عورتوں کے دین میں کمی کی یہی وجہ ہے۔

روزے کی حالت میں روزہ پورا ہونے سے ایک گھنٹے پہلے حیض شروع ہو جائے یا پانچ منٹ پہلے عورت کا روزہ ختم ہو جاتا ہے اور اس کی قضا لازم ہے۔روزہ ختم ہونے کے بعد عورت کھا پی سکتی ہے ضروری نہیں ہے کہ روزہ پورا کرے۔

استحاضہ:. استحاضہ کا مسئلہ یہ ہے کہ عورت کو اگر عادت سے زیادہ ماہواری کا خون آئے تو وہ استحاضہ ہے یعنی بیماری ہے ایسی صورت میں عادت کے دن جو بھی ہوں وہ نکال کر عورت غسل کرکے نماز بھی پڑھیے گی اور روزہ بھی رکھیے گی۔