روزہ کب ٹوٹتا ہے

ایسے اعمال جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور قضاء کے ساتھ کفارہ بھی لازم ہوتا ہے جب روزے دار مندرجہ ذیل امور میں سے کسی عمل کو مجبوری کے بغیر اپنی مرضی اور اپنے ارادے کے ساتھ کرے تو اس پر روزے کی قضاء اور کفارہ بھی لازم ہوتاہے۔

قضاءکا مطلب ہے کسی شخص نے اگر ایک روزہ توڑا ہے تو ایک روزہ ہی قضاء کے طور پر ادا کرے گا ۔

کفارے کا مطلب ہے ایک روزہ توڑنے کا کفارہ لگاتار ساٹھ روزے رکھنا ہے۔

1 کھانا کھانے سے۔۔
2 پینے سے
3. حقہ، سگار اورسگریٹ پینے سے،
4.پان کھانے سے اگرچہ پیک تھوک دی ہو،
5. گئیہوں کا ایک دانہ کھا لینے سے۔
6. بارش کی بوند حلق  میں نگل لینے سے ۔
7. سوکھے ہوئے گوشت کو کھا لینے سے.
8. کوئی بھی ایسی چیز منہ میں رکھنے سے جس کو منہ میں رکھنے سے وہ چیز گھل جاتی ہو منہ میں رکھی تھوک نگلہ تو روزہ فاسد ہوگیا خون تھوک سے زیادہ ہو یا کم یا برابر ہو9 اگر مزہ حلق میں محسوس ہوا تو روزہ فاسد ہوگیا ۔
10.آنکھوں سے آنسو کے تین یا تین سے زیادہ  قطرے منہ میں گئے اور مزہ حلق میں محسوس ہوا تو روزہ فاسد ہوگیا یہی حکم پسینہ کا بھی ہے.
11. شہوت کے ساتھ چھونے اور بوسہ لینے سے جبکہ انزال ہو .
12تل یاتل سے زیادہ مقدار میں کوئی چیز کھائی حلق میں ذائقہ محسوس ہوا تو کفارہ اور ۔قضا دونوں لازم ہوں گے