روزے کے آداب

روزہ میں بری صحبت سے دور رہیں تاکہ دل میں گندے خیالات پیدا نہ ہوں حدیث پاک ہے کہ صحبت اثر کرتی ہے چاہے ایک گھڑی کی کیوں نہ ہو۔لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا بہت کم کریں تاکہ فضول باتوں سے بس کی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے جب کسی کا روزہ ہو تو بے حد ہو ب**** نہ کریں اور نہ ہی چیف ہے اگر کوئی اسے گالی دے جھگڑے تو یہ کہہ دیں گے میں روزے سے ہوں ۔
خلوت اختیار کریں تاکہ حرام نظر سے بچ سکیں حدیث پاک جس نے شہوت کی نگاہ سے دیکھا روز قیامت اس کی آنکھوں میں سیسہ بھرا جائے گا ۔
افطار کھجور سے کریں کیونکہ کھجور سے افطار کرنا ہے سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ کھجور سے افطار کریں اگر کھجور دستیاب نہ ہو تو پانی سے افطار کر لیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جو شخص پانی سے روزہ افطار کرتا ہے اللہ تعالی اس کے جسم کے ہر بال کے بدلے دس نیکیاں عطا فرماتا ہے دس گناہ معاف فرماتا ہے اور اس کے جنت میں دس درجات بلند فرماتا ہے۔
اکیلے نہ کھائیں بلکہ اپنیے بیوی بچوں کے ساتھ مل کر سحراورافطار کریں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کے روزے دار کو اپنی بیوی بچوں کے ساتھ افطار کرنا چاہیے اس لیے کہ جو اپنی بیوی بچوں کے ساتھ مل کر افطار کرے گا اس کو ہر لقمےپر ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب عطاء کیا جائے گا۔
سحری کے وقت کچھ کھانا سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سحری کھایا کرو کہ سحری کھانے میں برکت ہے۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگ اس وقت تک برابر خیر پر رہیں گے جب تک افطار میں جلدی کرتے رہیں گے۔
روزے کا ادب یہ ہے کہ روزے کی حالت میں نا صرف کھانے پینے اور جماع سے رک جانا چاہیے بلکہ حرام بولنے سے ،حرام دیکھنے سے، حرام چلنے سے، گناہوں سے ،چغلی، غیبت ،جھوٹ اور فحش کلامی سے رکنا بھی بندہ مومن کے لئے بہتر ہے۔
سحری کرنے کے بعد اور روزہ کھولنے کے بعد اللہ تعالی سے سچے دل سے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالی اس دعا کو قبول فرمائے گا ۔