Culture of Punjab essay in Urdu|پنجاب کی ثقافت اردو مضمون                                                             
1. معاشرتی ورثہ ایک نسل سے دوسری نسل کو انفرادی اور اجتماعی تجربات سے منتقل ہوتا ہے کسی خاص علاقے میں افراد کے مجموعی برتاؤ اور ان کی روزمرہ زندگی کے مجموعہ کی شکل کو سقافت کہتے ہیں۔

2. ثقافت میں کسی معاشرے کے وہ تمام خوبیاں شامل ہیں جو علم و فن اخلاق ،قانون دستور اور دوسری صلاحیتوں اور عادتوں سے معاشرے کو ایک طویل وقت میں حاصل ہو ں۔

3. آبادی کے لحاظ سے پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے پنجاب کو پانچ دریاؤں کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے اور یہاں کی ثقافت کو پنجابی ثقافت کہتے ہیں.

4. پنجاب کی تاریخ و تمدن اور تہذیب ہزاروں سال پر محیط ہے محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق کم ازکم پنجاب کی تہذیب و ثقافت پانچ ہزار سال پرانی ہے ہڑپہ اور ٹیکسلا کے کھنڈرات سے یہ بات عیاں ہے.

6. صوبہ پنجاب کی ثقافت ان کے اسلاف کے خیالات نظریات رسول رواج معاشرتی و اخلاقی اقدار طرز معاشرت طرز تکلم اور طرز عمل کے ذریعے ہم تک پہنچے ہیں قومی صوبائی قدرتی ہم آہنگی اتحاد اتفاق رنگ و نسل اور کسی بھی تعصب سے بالاتر ہو کر تعمیری سوچ کے ذریعہ اپنے اجداد کی روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں .

7.اسی لیے 14 مارچ کو پورے پنجاب میں پنجاب کا کلچر ڈے منایا جاتا ہے کیونکہ اس مہینے میں کیوں کہ اس مہینے کو بہار کی علامت سمجھا جاتا ہے اس لیے اسے ثقافتی مفتی دن کے طور پر منایا کر بہار کو خوش آمدید کہا جاتا ہے ۔

8. پنجاب کی ثقافت میں بہار کے موسم کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔اس مہینے بسنت کا تہوار بھی بہت ذوق و شوق سے منایا جاتا ہے اس موقع پر پتنگ بازی کے مقابلے ہوتے ہیں پکوان پکائے جاتے ہیں اور خواتین میں رنگ برنگی چوڑیوں اور رنگ برنگے کپڑوں کی بہار آجاتی ۔مردوں میں شلوار قمیض پگڑی یا تہمد قمیض پگڑی پہننا یہ روایتی لباس پنجاب کی طرز معاشرت کا شاہکار ہے روایتی ڈانس جومر ماہیے ٹپے دوہڑے پنجاب کے کلچر کو دوسرے کلچر سے ممتاز کرتے ہیں۔

9. جگت بازی پنجابی کلچر کی ایک اور خوبصورت چیز ہے طنزومزاح میں ہنسنا اور ہنسانا نے کے لئے دو پارٹیوں یا دو اشخاص کے درمیان جملے کسنے کا مقابلہ ہوتا ہے ذومعنی انداز میں فقرے یا جملے کسے جاتے ہیں جن سے م حاضرین محفل خوب محظوظ ہوتے ہیں۔
10. زندہ قومیں اپنے ماضی اسلاف اور اجداد کی روایت کو زندہ رکھتی ہیں جہاں ان چیزوں کو زندہ رکھا گیا ہے وہیں پنجاب کے چند مشہور کھیل بھی زندہ ہیں کبڈی,گلی ڈنڈا اور لمبی کھیل وغیرہ
لیکن جدت اور ترقی کے ساتھ ساتھ کچھ چیزیں ختم ہوتی جا رہی ہیں جیسے کسان کھیتوں میں اپنے بیلوں کے ذریعے ہل چلاتے تھے تھے اور ایک دوسرے کو ونگار دیتے تھے۔
پرندوں کے چہچہانے کے ساتھ صبح صادق سے بیلوں کی ٹلیوں کی سریلی آوازوں سے جب کھیتوں میں ہل چلائے جاتے تھے تو عجیب کیفیت ہوتی تھی خوبصورت ماحول کے ساتھ بھائی چارہ قائم ہوتا تھا یہ تمام چیزیں ناپید ہوتی جا رہی ہیں.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے