Witar ki Namaz padhne ka tarika|وتر کی نماز پڑھنے کا طریقہ


وتر کی نماز

نماز وتر کی تین رکعتیں ایک سلام کے ساتھ واجب ہیں ۔
نماز وتر میں تیسری رکعت میں سورۃ الفاتحہ اور کوئی بھی سورت پڑھنے کے بعد اللہ اکبر کہہ کر کانوں تک ہاتھ اٹھا کر باندھ لیں اس کے بعد دعائے قنوت پڑھیں۔

دعائے قنوت
اللهم انا نستعينك ونستغفرك ونؤمن بك ونتوكل عليك والنثني عليك الخير ونشكرك ولا نكفرك ونخلع ونترك من يفجرك ° اللهم اياك نعبد و لك نصلي ونسجدوا واليك نسعى ونحفد ونرجوا رحمتك ونخشى عذابك ان عذا بك بالكفار ملحق

ترجمه:. یا اللہ تعالی ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں اور مغفرت کا سوال کرتے ہیں اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں اور تیرے ہی اوپر بھروسہ کرتے ہیں اور تیری خوبیاں بیان کرتے ہیں اور تیرا شکر ادا کرتے ہیں اور تیری ناشکری نہیں کرتے اور علیحدہ کر دیں گے اس شخص کو جو تیری نافرمانی کرے گا یا اللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے ہی لیے نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری ہی طرف دوڑتے ہیں اور تیرا حکم بجا لانے کے لیے تیار رہتے ہیں اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں بیشک تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے۔

جو دعائے قنوت نہ پڑھ سکے تو دعائے قنوت کو یاد کرنے میں سستی نہ کریں اور جب تک یاد نہ ہو یہ دعا پڑھ لیں ۔
ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الآخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار°
ترجمہ:. اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھلائی عطاء فرما اور آخرت میں بھی بھلائی عطاءفرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے محفوظ فرما.

اس کے بعد اللہ اکبر کہہ کر رکوع میں چلے جائیں اور رکعت پوری کر کے سلام پھیر دیں اگر دعائے قنوت پڑھنا بھول گئے اور رکوع میں چلے گئے تو واپس نہ لوٹیں کیونکہ دعائے قنوت واجب ہے اور اگر واجب بھول کر رہ جائے تو سجدہ سہو کرنے سے نماز ہو جاتی ہے ۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے ایمان والوں!.
وتر پڑھا کرو اس لیے کہ اللہ وتر ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے ۔حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا !
جسے اندیشہ ہو کہ آخر رات میں نہ اٹھ سکے گا اسے چاہیے کہ شروع ہی رات میں عشاء کی نماز کے بعد وتر پڑھ لے اور جسے شوق ہو اور پوری امید ہو کہ آخر رات میں آنکھ کھل جائے گی اسے رات کے آخری حصے میں پڑھنا چاہیے کیونکہ اس وقت کی نماز میں فرشتے بھی موجود ہوتے ہیں اور یہ بہت بہتر ہے ۔

(مسلم شریف شریف)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے